اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹرنیٹ کی سست روی اور فائر وال کی تنصیب کے خلاف دائر درخواست پر سماعت آج ہوگی،
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے اعتراض کے ساتھ درخواست پر سماعت کریں گے۔ واضح رہے کہ صحافی اور اینکر پرسن حامد میر کی جانب سے وکیل ایمان مزاری نے 16 اگست کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں ’شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر کرنے والی فائر وال کی تنصیب کو روکنے‘ کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)، سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، سیکریٹری داخلہ و کابینہ اور وزارت انسانی حقوق کو فریق بنایا گیا ہے۔
گزشتہ روز عدالت نے انٹرنیٹ کی سست روی اور فائر وال کی تنصیب کے خلاف درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر کے اپیل پر سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ ’تین اعتراضات کو جوڈیشل سائیڈ پر دیکھیں گے، جبکہ چوتھا اعتراض درخواست میں نامناسب زبان کے استعمال سے متعلق ہے۔‘
اس پر وکیل ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ انہوں نے صرف ایکس کی پوسٹ ساتھ لگائی ہے جس میں نامناسب زبان استعمال نہیں کی گئی۔ انہوں نے سماعت اگلے روز مقرر کرنے کی استدعا کی۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست پر اعتراضات دور کر دیے اور کیس منگل (آج) کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کی۔
خیال رہے کہ وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے پاکستان میں فائر وال کی تنصیب سے لا علمی کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر کرنے والی فائر وال کی تنصیب کو روکا جائے، فائر وال کی تنصیب تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور بنیادی حقوق کے تحفظ سے مشروط قرار دی جائے اور ذریعہ معاش کے لیے انٹرنیٹ تک رسائی کو آئین کے تحت انسانی بنیادی حقوق قرار دیا جائے۔