وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 50 سال میں کوئی بھی اسمبلی آئینی اور قانونی طریقے سے رخصت نہیں ہوئی، اسمبلیوں کو پیک اپ کر کے ختم کردیا جاتا تھا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست کو اپنے آئین میں تبدیلی کی، ہمارا کشمیر پر 75 سال سے مؤقف بالکل واضح ہے، پاکستان نے کشمیر کے لیے بہت قربانیاں خواجہ آصف نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمدنہیں ہورہا، ہماری کمٹمنٹ خون سے لکھی گئی ہے، فلسطین اور کشمیر میں ہزاروں لوگ شہید ہورہے ہیں، اس مسئلے کو سپورٹ نہیں کرسکتے تو اس کی نفی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیل کی بربریت جاری ہے، فلسطین میں بھی لاکھوں افراد شہید ہوچکے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ محمود خان اچکزئی نے اس پارلیمنٹ سے متعلق ریمارکس دیے، کمزور جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہوتی ہے، ملک میں 50 سال میں کوئی بھی اسمبلی آئینی اور قانونی طریقے سے رخصت نہیں ہوئی، اسمبلیوں کو پیک اپ کر کے ختم کردیا جاتا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ عدالت کا کام آئین بنانا نہیں آئین کی تشریح کرنا ہے، ادارے ایک دوسرے کے اختیارات میں مداخلت کریں گے تو مسائل بڑھیں گے، جمہوریت کا سفرجاری رہنا چاہیئے۔