افغانستان میں حملے کے نتیجے میں ایک چینی کان کن ہلاک ہوگیا، جہاں طالبان حکومت بیجنگ سے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے سیکیورٹی کی بہتر تصویر پیش کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق صوبائی پولیس ترجمان محمد اکبر حقانی نے بتایا کہ تاجکستان کی سرحد سے متصل شمالی صوبہ تخار میں سفر کے دوران چینی شہری کو نامعلوم مسلح افراد حملہ کر کے قتل کر دیا۔
اکبر حقانی کا کہنا تھا کہ مقتول چینی کے ساتھ سفر کرنے والے مترجم نے بتایا کہ وہ ’نامعلوم وجوہات‘ اور سیکیورٹی حکام کو بتائے بغیر سفر کررہے تھے، جن کے ساتھ افغانستان میں سفر کے دوران عام طور پر متعدد دیگر چینی شہری بھی ہوتے ہیں۔
ترجمان وزارت داخلہ عبدالمتین قانی نے قتل کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ چینی شہری کاروباری شخصیت تھے اور ان کا افغانستان میں مائننگ کا معاہدہ تھا۔