2030 تک چین کے تعاون سے 4730 میگاواٹ سستی اور شفاف بجلی پیدا ہونے لگے گی، اس وقت کراچی میں 1100 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والے دو ایٹمی بجلی گھر پیراڈائز پوائنٹ ساحل سمندر پر سستی اور شفاف بجلی پیدا کر رہے ہیں جبکہ چشمہ کے مقام پر 320اور 320میگا واٹ بجلی پیدا کرنیوالے دو اور 340‘ 340میگا واٹ بجلی پیدا کرنیوالے مزید دو ایٹمی بجلی گھر شفاف اور سستی بجلی بنا کر قومی گرڈ میں ڈال رہے ہیں۔
چشمہ کے مقام پر چین کی معاونت سے 1200میگاواٹ بجلی پیدا کرنیوالے نئے ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس طرح چین کے تعاون سے پاکستان میں 4730میگا واٹ بجلی سستی اور محفوظ پیدا ہونے لگے گی۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے (آئی اے ای اے) کی جنرل کانفرنس کے موقع پر چین کے ساتھ آئی اے ای اے کی 40سالہ شراکت داری مکمل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔