
محکمہ خزانہ کے مطابق نامزد کیے گئے افراد اور ادارے ان فریقوں کو مدد فراہم کر رہے تھے جو ایران کے جوہری پروگرام کی نگرانی اور انتظام سنبھالتے ہیں، جن میں اٹامک انرجی آرگنائزیشن آف ایران (اے ای او آئی ) اور اس کی ماتحت کمپنی ایران سینٹری فیوج ٹیکنالوجی کمپنی (ٹی ای ایس اے) شامل ہیں۔
محکمے نے اپنے بیان میں کہاآج کی کارروائی ان اداروں کو نشانہ بناتی ہے جو ٹی ای ایس اے اور اے ای او آئی کے لیے اہم ٹیکنالوجیز کی خریداری یا تیاری میں ملوث ہیں۔ یہ امریکی پالیسی کے تحت کی گئی ہے تاکہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکا جا سکے۔
امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے بیان میں کہا ہے کہ ایرانی حکومت کی جوہری ہتھیاروں کی جانب پیش رفت امریکہ، علاقائی استحکام اور عالمی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے ہم ایران کے جوہری پروگرام اور اس کے عدم استحکام کے ایجنڈے کو روکنے کے لیے اپنے تمام سفارتی اور اقتصادی ذرائع استعمال کرتے رہیں گے۔