Light
Dark

لاہور ہائیکورٹ میں ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ پر عملدرآمدکیس کی سماعت، قرۃ العین افضل ایڈووکیٹ عدالتی معاون مقرر

 لاہور ہائیکورٹ میں شہریوں پر پولیس تشدد اور حوالات میں ہلاکتوں کے سدباب کے لیے بنائے گئے “ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ” پر عملدرآمد کے لیے کیس کی سماعت ہوئی۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے کیس کی سماعت کے دوران قرۃ العین افضل ایڈووکیٹ کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ 16 اپریل کو عدالت کی معاونت کے لیے پیش ہوں۔

سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز، پراسکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ اور ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کے تحت شہریوں پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمات درج کیے جائیں گے۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ اگر پولیس پہلے ہی ایسے کسی واقعے پر مقدمہ درج کر چکی ہو، تو کیا وہ مقدمہ ایف آئی اے کو منتقل کیا جا سکتا ہے؟ اور اگر ایسا ممکن ہے تو اس کا قانونی طریقہ کار کیا ہوگا؟

عدالت نے اس اہم قانونی نکتے پر آئندہ سماعت پر وکلا کو تفصیلی دلائل کے ساتھ طلب کر لیا۔

کیس کی آئندہ سماعت 16 اپریل کو ہوگی، جہاں عدالتی معاون اور دیگر وکلا عدالت کی مزید رہنمائی کریں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *