قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ملک میں انٹرنیٹ کی سست روی کا معاملہ زیر بحث آیا، جہاں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے آئی ٹی سبین غوری نے ایوان کو بتایا کہ اس سال کے وسط تک انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری آجائے گی اور فائیو جی سروس بھی لانچ کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کی سست روی کی کئی وجوہات ہیں جن پر حکومت کام کر رہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے انٹرنیٹ کی ناقص صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’کوئی ویڈیو ڈاؤن لوڈ نہیں ہوتی، انٹرنیٹ چلتا ہی نہیں۔‘
پیپلز پارٹی کی رکن شگفتہ جمانی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’بلاول صاحب نے درست کہا تھا کہ پتہ نہیں کون سی مچھلی ہے جو صرف پاکستان کی کیبل کھا جاتی ہے۔‘