امریکی عدالت کے جج نے ارب پتی ایلون مسک کی جانب سے امریکی حکومت کے حجم کو کم کرنے کے منصوبے کو معطل کر دیا ہے، جس کے تحت وفاقی ملازمین کو بڑے پیمانے پر ملازمت چھوڑنے کی ترغیب دی گئی تھی۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق میساچوسٹس کے وفاقی جج نے ایلون مسک کی جانب سے ملک کے 20 لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن پر عارضی حکم امتناع جاری کر دیا، ملازمین کے لیے پیشکش 8 ماہ کی تنخواہ کے ساتھ ملازمت چھوڑنے کی تھی یا مستقبل میں نوکری سے نکالے جانے کا خطرہ تھا۔
اب ڈیڈ لائن کو پیر تک بڑھا دیا گیا ہے، جبکہ ضلعی جج جارج اوٹول لیبر یونینز کے دائر کردہ کیس کی میرٹ پر سماعت کریں گے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سب سے بڑے عطیہ کنندہ ایلون مسک ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈی او جی ای) نامی ایک آزاد ادارے کے انچارج ہیں، جس کا مقصد حکومت کا حجم کم کرنا اور کارکردگی کو بڑھانا ہے۔