سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے تیسری کلائمٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے سنگین نتائج کے حوالے سے پاکستان دنیا کا پانچواں ملک ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو اپنی ضرورت کا اس وقت صرف ایک اشاریہ 8 فیصد ملک رہا ہے۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے عالمی اداروں سے فنڈز حاصل کرنے کے لیے حکومت اقدامات کرے۔ موسمیاتی چیلنجز کی وجہ سے ملکی جی ڈی پی کا تناسب 3 فیصد کم ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کلائمٹ فنانسنگ کو بڑھانے کے لیے گرین سکوک کا اجرا کیا گیا ہے۔ گرین فنانسنگ کے لیے بینکاری پروڈکٹس متعارف کرانا اچھا آپشن ہے۔ سی پیک کی کامیابی کے لیے گرین انرجی پالیسی پر کام کرنا ہو گا۔