جسٹس عائشہ ملک کاکہنا ہے کہ مقدمہ میں زیر سماعت آنے والی کارروائی کے تقدس میں آئینی بینچ میں یہ کیس نہیں سن سکتی،مقدمہ مقرر کرنے کے حوالے سے تین رکنی بینچ کا سولہ جنوری کا حکم نامہ موجود ہے جس میں مقدمہ مقرر کرنے کا حکم دیا گیا ۔
ججز کمیٹیوں نے عدالتی حکم کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے بینچ سے کیس واپس لے لیا،عدالتی حکم انتظامی احکامات سے ختم نہیں کیا جا سکتا،ان کو ہمیشہ عدالت میں احترام کی نظر سے دیکھنے کی روایت ہے ۔ میں اسی روایت کا پاس رکھ رہی ہوں،تین رکنی ریگولربینچ میں بھی یہ کیس سن چکی،آئینی بینچ میں اس کارروائی کا حصہ نہیں بن سکتی۔