دیپک پروانی کا شمار پاکستان کے صفِ اوّل کے فیشن ڈیزانئرز میں ہوتا ہے, حال ہی میں انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کی نسبت بھارت کا معیار زندگی بہتر ہے۔
سال 2004 کے ڈراما سیریل ’میرے پاس پاس‘ سے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھنے والے دیپک پروانی نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں بھارتی شہر جے پور میں اپنے کام اور دورے سے معتلق تجربہ شیئر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا معیار زندگی پاکستان سے بہتر ہے، وہاں لوگ زیادہ خوش اور ہنستے مسکراتے رہتے ہیں۔
بھارت میں خواتین کو حاصل آزادی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے دیپک پروانی کا کہنا تھا کہ وہاں خواتین کو زیادہ آزادی حاصل ہے، وہ وہاں بلا خوف سڑکوں پر چلتی ہیں، سائیکلیں چلاتی ہیں، موٹر سائیکلیں چلاتی ہیں۔
اداکار نے بھارت کے جدید طرز زندگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں پانی پوری والے کے پاس بھی ٹیبلیٹ(ٹیب) ہے، آٹو رکشا چلانے والے جدید ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں۔
انفرااسٹرکچر کا تقابلی جائزہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہاں رنگ دیکھ کر مزہ آیا، وہاں کنکریٹ کے جنگلات نہیں ، فٹ پاتھس ہیں، پارکس بنے ہوئے ہیں، جہاں لوگ آزادی کے ساتھ گھوم پھر سکتے ہیں۔
لاہور اور کراچی کے طرز رہائش پر اظہار رائے کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’شکر ہے لاہور کا ماحول، طرز زندگی بھارت سے ملتا جلتا ہے، یہاں بھی کھلی فضا ہے۔ کراچی کی طرح نہیں کہ جہاں پارک میں جانے کے لیے بھی ’لیڈیز‘ کا ساتھ ہونا ضروری ہے۔
دوسری جانب دیپک پروانی کے اس انٹرویو سے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
کچھ صارفین نے ان کی گفتگو کو حق گوئی قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ’دیپک بھی پاکستانی ہیں اور وہ پاکستان کا بھلا چاہتے ہیں‘جب کہ کچھ صارفین نے اس پر شدید رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر بھارت اتنا ہی پسند ہے تو وہاں منتقل کیوں نہیں ہوجاتے۔