Light
Dark

غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد  امدادی  سامان کی ترسیل شروع ہوگئی۔

بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔

قطری وزیر اعظم نے بتایا کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی۔ معاہدے کے پہلے مرحلے میں بے گھر افراد کی گھروں کو واپسی شامل ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی، سیکڑوں امدادی ٹرک صلاح الدین اسٹریٹ کے راستےجنوبی غزہ پٹی میں داخل ہوئے۔

ادھر یمن کے حوثیوں نے بھی اسرائیل کے خلاف حملے روکنے کا اعلان کردیا۔

حوثی ترجمان نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کا احترام کریں گے، غزہ پٹی میں جنگ بندی کے بعداسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے بند کر دیں گے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ جنگی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے سے امداد کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوں گی، معاہدے کے نتیجے میں قیدیوں اور یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 6ہفتوں کی جنگ بندی پر عمل درآمد 3 مراحل میں کیا جائے گا،مرحلہ وار سویلین قیدیوں کا تبادلہ اور جنگ کے خاتمے پر مذاکرات ہوں گے۔

دوسرے مرحلے میں اسرائیلی فورس کے قیدی حماس رہا کرے گی اور غزہ کے عوامی مقامات سے اسرائیلی فوج کا انخلا ہوگا۔تیسرے مرحلے میں اسرائیلی فورسز کا غزہ سے مکمل انخلا اور غزہ کی تعمیر نو پر کام کیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *