Light
Dark

اسلام آباد: نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کا ناقص ترسیلی نظام بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں بڑی رکاوٹ قرار دے دیا گیا ہے۔

سرکاری دستاویز کے مطابق این ٹی ڈی سی کے ناقص ترسیلی نظام کے باعث قومی خزانے کو 534 ارب 36 کروڑ روپے کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے، تین سال میں ترسیلی خرابیوں سے قومی خزانے کو 84 ارب 26 کروڑروپے کا نقصان ہوا۔

مالی سال 2021-22 میں ترسیلی نظام کے نقائص سے 3 ارب 67 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، مالی سال 2022-23 میں 20 ارب 20 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، گزشتہ مالی سال ترسیلی نظام کی خرابیوں سے 60 ارب 67 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
دستاویز کے مطابق این پی سی سی کے سسٹم میں خرابیوں سے چار سال میں 13 ارب روپے کا نقصان ہوا، سسٹم میں خرابی سے مہنگے ایندھن کے استعمال سے 437 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

جون 2017 سے 500 کے وی کے نیو روات گرڈ اسٹیشن میں خرابی دور نہیں کی جا سکی، جون 2018 سے نوخار گرڈ اسٹیشن میں ٹرانسفارمر نصب نہ کیے جانے سے مہنگی بجلی پیدا کی جا رہی ہے، جون 2018 سے سنگجانی گرڈ اسٹیشن میں مسلسل خرابی دور نہ کی جا سکی۔

رپورٹ کے مطابق جون 2018 سے قصور گرڈ اسٹیشن میں خرابی دور نہ ہونے سے فرنس آئل سے بجلی پیدا کی جا رہی ہے، جب کہ گوجرانوالہ میں 2 گرڈ اسٹیشنز کی تکمیل 2017 سے تاخیر کا شکار ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *