برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق 2023 میں ڈاکٹروں نے فے لوئیس کے اپینڈیکس میں ٹیومر کی تشخیص کی تھی جس کے بعد انہیں اپنی موت کا یقین ہوگیا تھا۔
تاہم ایک بڑی سرجری کے بعد وہ اب کیسنر سے صحتیاب ہوگئیں اور لندن کے گیٹوک ائیرپورٹ پر بطور فلائٹ ڈسپیچر اپنی ملازمت پر بھی واپس آگئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سننا کہ ان میں کیسنر کی کوئی علامات نہیں ان کے لیے کرسمس کا بہترین تحفہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک آپریشن کے دوران ان میں کینسر کی تشخیص ہوئی، یہ بہت نایاب کینسر تھا جس میں پیٹ میں ایک جیلی جیسا مادہ جمع ہوجاتا ہے۔
چونکہ کینسر کے خلیات ان کے جسم میں پھیل چکے تھے اس وجہ سے فے لوئیس کو ایک بڑی سرجری کی ضرورت پڑی جس میں ڈاکٹروں کو ان کے جسم سے آٹھ اعضا نکالنے پڑے۔
تاہم فے لوئیس اس خطرناک سرجری سے کامیابی سے گزریں اور اب انہیں کینسر سے پاک قرار دے دیا گیا ہے۔
انہیں اب ہر سال کیسنر کے حوالے سے کچھ ٹیسٹ کروانے ہوں گے تاکہ اس بات کا پتا لگایا جاسکے کہ کہیں وہ دوبارہ تو کینسر کا شکار نہیں ہوگئیں۔
فے لوئیس کینسر سے صحتیاب ہونے کے بعد نہ صرف اپنی ملازمت پر واپس آگئی ہیں بلکہ وہ کینسر کے علاج کے حوالے سے آگاہی اور فنڈز جمع کرنے کے لیے مختلف سرگرمیوں میں بھی حصہ لے رہی ہیں۔