وزیراعظم شہباز شریف نے معاملے کا نوٹس لے کر اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
کمیٹی میں سابق سیکرٹری پاورشاہد خان، موجودہ سیکریٹری انرجی، آئی بی اور لیسکو بورڈ کا ایک ایک نمائندہ شامل ہوگا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ لیسکو منیجمنٹ پر پیسے لےکر 12 افسران کی بحالی، بین الاقوامی کمپنی سے سامان کی خریداری اور ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو غیرقانونی کنکشن دینے کا الزام ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لیسکو معاملات میں قوانین کو نظرانداز کرنے کا الزام بھی شامل ہے، انتظامیہ نے سابق چیف ایگزیکٹو چوہدری محمد امین کی تعیناتی خلاف قانون کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے موجودہ لیسکو چیف، چیئرمین بورڈ اور دیگر افسران کو کل اسلام آباد بلا لیا اور کمیٹی 10 جنوری تک حتمی رپورٹ وزیراعظم کو بھوا دے گی۔