وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہیکہ نہیں معلوم کونسی طاقتیں ہیں جو کراچی کے امن کی مخالف ہیں کراچی کی موجودہ صورتحال پر ایکشن لے رہے ہیں مزید کہا کہ پارہ چنار میں ہونے والے واقعات کی مذمت کرتے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ اس کاہر گز یہ مطلب نہیں کہ شہر کی مین شاہراہیں بند کر دی جائیں ۔دھرنا دینے والے مظاہرین خیبرپختونخواہ گورنمنٹ کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ پرامن مذاکرات کرنے کو تیار ہیں ایڈیشنل آئی جی اور کمشنر کراچی سے بات کرلیں تو الگ مقام دینے کو تیار ہیں لیکن شہر کی سڑکیں بند کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دے سکتے۔
ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دھرنا دینے سے پہلے علماء نے واضح کیا تھا کہ کراچی کا امن برقرار رہے گا عوام کو پریشان کرنا ناجائز ہے آہستہ آہستہ دھرنوں میں اضافہ کیا اور روڈ بھی بند کردئیے جب گورنمنٹ رہنماؤں نے بات چیت سے معاملات کو سنبھالنے کی کوشش کی تو کہا گیا ہم پر امن ہیں ۔ موٹر سائیکلیں جلا دی گئیں پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا اس کو امن کہتے ہیں ؟مہلت نہیں آفر دے رہا ہوں امن مذاکرات کرکے ایک سائیڈ پر دھرنا دیں تشدد کا راستہ اختیار کیا یا پھر عوام کو پریشان کیا تو پولیس اور رینجرز اپنا کام ضرور کرے گی مزید کہا کہ سندھ گورنمنٹ کی رٹ کو چیلنج نہ کیا جائے.