بنگلہ دیش نے بھارت سے ’عدالتی عمل آگے بڑھانے کے لیے‘ سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی حوالگی کا مطالبہ دہرایا ہے۔
حسینہ واجد اگست میں طلبہ کے احتجاج کے نتیجے میں اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد نئی دہلی فرار ہوگئی تھیں۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں ’رائٹرز‘ اور ’اے ایف پی‘ کے مطابق بنگلہ دیش کے انسداد بدعنوانی کمیشن نے کہا کہ کمیشن نے روسی کی حمایت سے بننے والے جوہری بجلی گھر کے سلسلے میں حسینہ اور ان کے خاندان کی جانب سے 5 ارب ڈالر کی خورد برد کے الزامات کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
توحید حسین نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی خط و کتابت کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے بھارتی حکومت کو ایک نوٹ بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیشی حکومت چاہتی ہے کہ حسینہ واجد کو عدالتی عمل کے لیے یہاں واپس لایا جائے۔