اس حوالے سے چھٹی کے روز یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس نے ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کی نظرمیں ‘ ان فیصلوں کو ان ذمہ داریوں سے متصادم سمجھا جاتا ہے جو پاکستان نے شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICCPR) کے تحت قبول کیے ہوئے ہیں‘۔
یورپی یونین نے اس اعلامیے میں واضح کیا کہ ‘ آئی سی سی پی آر کے آرٹیکل 14 کے مطابق ہر شخص کو عدالت میں منصفانہ اور عوامی مقدمے کی سماعت کا حق حاصل ہے جو آزاد، غیر جانبدار اور اہل ہو اور اسے مناسب اور مؤثر قانونی نمائندگی کا حق حاصل ہو‘۔
یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ’اسی آرٹیکل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فوجداری مقدمے میں جو بھی فیصلہ دیا گیا ہے اسے عام بھی کیا جائے گا’۔
یورپی یونین نے اس اعلامیے میں مزید کہا کہ EU کی جنرلائزڈ اسکیم آف پریفرنسز (GSP+) کے تحت پاکستان سمیت استفادہ کرنے والے ممالک نے رضاکارانہ طور پر 27 بین الاقوامی بنیادی کنونشنز بشمول ICCPR کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ GSP پلس اسٹیٹس سے مستفید ہوتے رہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سانحہ 9 مئی میں ملوث 25 مجرمان کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں سنائی گئی ہیں۔ مجرمان کو 2 سے 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئیں۔