رواں سال صوبے میں پولیو کے 18 کیسز سامنے آئے ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان سے 9، ٹانک سے 3، لکی مروت اور کوہاٹ سے 2، 2 کیسز جبکہ ضلع مہمند اور نوشہرہ سے پولیو کا ایک، ایک کیس رپورٹ ہوچکا ہے۔
سات روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران صوبہ بھر میں 60 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ پشاور میں 8 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے تاہم کرم میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پولیو مہم نہیں چلائی جائے گی۔
چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کے مطابق پولیو مہم کیلئے 42 ہزار ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں جبکہ پولیو ٹیموں کی سکیورٹی کیلئے 54 ہزار پولیس اہلکار تعنیات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں حالیہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پولیو مہم ملتوی کی گئی ہے۔