اسلام آباد، 5 دسمبر 2024: وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان نے قازق سفیر، ایچ ای یرژان کیسٹیفن کے ساتھ ملاقات کی، جس میں پاکستان اور قازقستان کے درمیان تجارتی، علاقائی روابط اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے حوالے سے اہم بات چیت کی گئی۔
اس ملاقات میں کئی مشترکہ اقدامات کے آغاز کے لیے بنیاد رکھی گئی۔
وزیرِ تجارت جام کمال خان نے قازقستان کے ساتھ آئندہ پاکستان-قازقستان بین الحکومتی کمیشن (IGC) کے اجلاس کا خیرمقدم کیا، جو 28 جنوری 2025 کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔ اگرچہ یہ اجلاس وزارتِ اقتصادی امور کے وزیر کی زیرِ صدارت ہوگا، لیکن وزیرِ تجارت نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تاکہ اجلاس کی کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیرِ تجارت نے اعلان کیا کہ اس سے پہلے کراچی میں 27 جنوری 2025 کو پاکستان-قازقستان بزنس فورم اور B2B ملاقاتیں ہوں گی۔ ان ملاقاتوں میں تجارتی انفراسٹرکچر کے اہم مقامات جیسے کہ سمندری بندرگاہوں، کسٹم ہاؤسز اور خصوصی اقتصادی زونز کا دورہ کیا جائے گا تاکہ تجارتی مواقع کا جائزہ لیا جا سکے۔
جام کمال خان نے دونوں ممالک کے درمیان سامان کی ترسیل کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ لاجسٹک کمپنی کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے تجویز پیش کی کہ قازقستان اور پاکستان کے درمیان تجارتی راستوں کو مزید متنوع بنانے کے لیے موجودہ “کواڈری لیٹرل ٹریفک ان ٹرانزٹ ایگریمنٹ” (QTTA) کے علاوہ ازبکستان، افغانستان اور ترکمانستان کے ذریعے نئے راستوں کی کھوج کی جائے۔
وزیرِ تجارت نے اس بات کو دہرایا کہ افغانستان کے ذریعے وسطی ایشیا تک روابط کو مضبوط بنانے کے لیے “ٹرانس افغان ریلویز” پروجیکٹ کی تکمیل بہت اہم ہے۔ انہوں نے اس پروجیکٹ کی بروقت تکمیل کے لیے افغانستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ابو ظہبی کے حکام سے رابطہ کرنے کا عہد کیا۔
وزیرِ تجارت نے قازقستان کی جانب سے 2025 میں پاکستان کے لیے براہِ راست پروازوں کی بحالی کا خیرمقدم کیا اور کراچی کے لیے ایئر کارگو لنک کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کی برآمدات، خاص طور پر آم، کھیلوں کے سامان، ٹیکسٹائل اور سرجیکل آلات کو اجاگر کیا اور کہا کہ ان برآمدات کو قازقستان کے درآمد کنندگان سے براہِ راست جوڑنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
وزیرِ تجارت نے دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ تجارتی لین دین کو آسان بنایا جا سکے اور دوطرفہ تجارت کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کی جا سکے۔
قازق سفیر ایچ ای یرژان کیسٹیفن نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے آئندہ IGC اجلاس اور بزنس فورم کو اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ منصوبوں کی تلاش کے لیے اہم موقع قرار دیا۔
“قازقستان پاکستان کی مسابقتی برآمدات اور لاجسٹک مہارت کی قدر کرتا ہے۔ ہم اپنے تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے تیار ہیں، اور براہِ راست پروازوں اور ایئر کارگو لنکس جیسے اقدامات تجارتی امکانات کو نمایاں طور پر بڑھا دیں گے,” قازق سفیر نے کہا۔
وزیرِ تجارت جام کمال خان نے پاکستان کی وسطی ایشیا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ “قازقستان ہمارے لیے ایک اہم تجارتی شراکت دار ہے اور ہم اپنے باہمی فائدے کے لیے ہر موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے پرعزم ہیں، چاہے وہ تجارتی راستوں کو بڑھانا ہو یا برآمد کنندگان کی حمایت کرنا ہو، ہمارا مقصد پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے”، وزیرِ تجارت نے کہا۔
ملاقات کا اختتام دونوں فریقین کی جانب سے کھلی بات چیت اور کیے گئے فیصلوں پر جلد عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ہوا۔ وزیرِ تجارت جام کمال خان کی فعال قیادت اور قازق سفیر کے تعاون کے جذبات پاکستان اور قازقستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک نئے باب کا آغاز ہیں۔