ملک میں اسمگلنگ کا مجموعی حجم 750 ارب روپے ہے جس میں سب سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ ہے۔ دیگر اشیاء میں تمباکو ‘ٹائرز‘ فیبرک ‘ وہیکلز ‘ چائے ‘ آٹو پارٹس ‘ بیٹل نٹس اور موبائل فون شامل ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز اجلاس میں ہدایت کی ہے کہ پیٹرول کی اسمگلنگ کے خلاف مزید سخت کارروائی کی جائے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اسمگل شدہ ایندھن کے خلاف سخت کریک ڈاؤن اور پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی وجہ سے پاکستان کی پیٹرولیم کی فروخت نومبر 2024 میں 25 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جو ایک اعشاریہ 58 ملین ٹن تک رہی جو گزشتہ سال ایک اعشاریہ 37ملین ٹن تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک اعشاریہ 58 ملین ٹن پیٹرولیم کی مالیت تقریباً 500 ارب روپے بنتی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطا بق وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کے اسمگلنگ کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کی تیاری کرتے ہوئے ملک بھر میں غیرقانونی پیٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، پیٹرولیم سے متعلق قوانین میں ترامیم کی تجاویز دے دی گئی ہیں۔