وسط ایشیائی ریاست جارجیا میں یورپی یونین کے حامی شہریوں کا حکومت مخالف احتجاج چوتھی رات بھی جاری رہا۔
جارجیا کے دارالحکومت طفلیس میں پارلیمنٹ کے سامنے پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں، مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت پر پتھراؤ کیا اور پولیس پر فائر کریکر اور آتش بازی کے پٹاخے پھینکے۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس شیلنگ اور پانی کی توپوں کا استعمال کیا اور 100 سے زائد مظاہرین گرفتار کرلیے گئے۔
جارجیا میں روس نواز حکومت نے یورپی یونین سے اتحاد کیلئے مذاکرات چار سال تک کیلئے روکنے کا اعلان کیا جس کے بعد جمعے سے احتجاج شروع ہوا ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ صورتحال جارجیا کا اندرونی معاملہ ہے، روس مداخلت نہیں کر رہا، امریکا اور یورپی ممالک نے مظاہرین کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کی مذمت کی ہے۔