چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے گمشدہ افرادکی بازیابی سےمتعلق کیس میں ریمارکس دیئے کہ عوام کا چیف جسٹس ہوں، تمام ادارے بھی عوام کیلئے ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں گمشدہ افرادکی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار خیبر ایجنسی سے گزشتہ سال گمشدہ ہوا، گمشدہ درخواست گزار کی اس کے دوست نے ویڈیو بھی بنائی، ویڈیو عدالت میں پیش کرنا چاہتے ہیں لیکن سی ٹی ڈی والے دھمکا رہے ہیں۔
اے اے جی نے کہا کہ درخواست گزار متعلقہ فورم پر شکایت کرتے، جس پر جج کا کہنا تھا کہ آپ کی حکومت میں سی ٹی ڈی ایسا کرہی ہے، اس پر کیا کہہ سکتے ہیں، سی ٹی ڈی نے پھر ہراساں کیا تو توہین عدالت درخواست جمع کرائیں۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیئے ہم عوام کےٹیکسوں سےتنخواہیں لیتےہیں، عوام کو سہولت فراہم کرنی ہے نہ کہ ان کو تنگ کرنا ہے، عوام کا چیف جسٹس ہوں، تمام ادارے بھی عوام کیلئے ہے۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ تھانوں میں دوستانہ رویہ اختیار کریں ،یہ نہ کہ لوگ پولیس سے ڈریں۔
عدالت نے درخواست گزار کو اگلی سماعت پر ویڈیوز پیش کرنے کا حکم دے دیا۔