ہائی کورٹ آف سندھ نے کے ڈی اے میں چار سال پہلے نکالے گئیے کنٹریکٹ ملازمین کو بحال کرنے کا حکمنامہ جاری کردیا
اب دیکھنا ہے کہ ہائی کورٹ آف سندھ کے فیصلے کے مطابق کیا پہلے جنہیں نکالا گیا تھا وہی بحال ہونگے یا پھر یہاں بھی مزدور تنظیمیں اپنی اپنی بندر باٹ لسٹوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشیش کریں گی
(رپورٹ)
راشد قمر
کے ڈی اے میں کنٹریکٹ پر بھرتی ملازمیں کو گھوسٹ بھرتیوں کی وجہ سے چار سال پہلے فارغ کردیا گیا تھا مگر چار سال بعد ہائی کورٹ نے سنوائی کے بعد تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بحال کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا صرف کے ڈی اے سیکیورٹی میں بھرتی شدہ کنٹریکٹ ملازمین کی تعداد تقریباً 123 کے قریب تھی جس میں 8 ملازمین ان ملازمین میں شامل ہیں جو ہائی کورٹ کی 234 کی لسٹ میں ہیں ذرایع کے مطابق کھیل یہ ہے کہ 500 گھوسٹ ملازمین میں سے صرف حاضر ڈیوٹی 30 فیصد تھے یعنی تنخواہوں کی مد میں کے ڈی اے افسر شاہی سمیت مختلف مزدور تنظیموں کی حصہ داری بھی ایک معصومانہ سوال بنتا ہے