پاکستانی حکام نے ڈاکٹر مہرنگ بلوچ کو اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ پاک-ایران سرحد عبور کر رہی تھیں۔ ذرائع کے مطابق ان کے پاس کوئی قانونی دستاویزات موجود نہیں تھیں، جس کے باعث انہیں فوراً حراست میں لے لیا گیا۔
فی الحال ڈاکٹر مہرنگ بلوچ کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تحویل میں رکھا گیا ہے، جہاں ان سے غیر قانونی سرحد عبور کرنے کی وجوہات پر تفتیش جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان سے مختلف سوالات کیے جا رہے ہیں تاکہ اس واقعے کے محرکات کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔
ڈاکٹر مہرنگ بلوچ کے خلاف غیر قانونی سرحد پار کرنے کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق انہیں جلد کوئٹہ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، جہاں ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔
تاحال پاکستانی حکام کی جانب سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ مزید معلومات حاصل ہونے پر رپورٹ کو اپڈیٹ کیا جائے گا۔