ترجمان دفترخارجہ نے عراق جانے کا ارادہ رکھنے والے پاکستانی شہریوں کو احتیاط کا مشورہ دیا ہے۔
ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ خطےکی صورتحال مستحکم ہونے اور ایئرلائن آپریشن معمول پر آنے تک احتیاط کریں جب کہ بغداد میں پاکستانی سفارتخانے سے مزید معلومات کیلئے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
ممکنہ اسرائیلی رد عمل کے پیش نظر ترکیہ کی فضائی کمپنیوں ‘ترکش ایئر لائنز’ اور ‘پگاسس’ نے یکم نومبر تک ایران کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ترکیہ کی دونوں فضائی کمپنیوں نے ایران کے مختلف شہروں بشمول تہران، شیراز اور اصفہان میں اپنی پروازیں منسوخ کردی ہیں۔
دوسری جانب ترکیہ کی افواج نے شمالی عراق اور شام میں جوابی کارروائی کرکے کرد عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
ترک وزارت دفاع کے مطابق انقرہ میں دفاعی کمپنی کے ہیڈ کوارٹرز پر حملے کے ردعمل میں عراق اور شام میں کرد عسکریت پسندوں کے تیس سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
ترک حکام کو حملے میں کردستان ورکرز پارٹی کے اراکین ملوث ہونے کا شبہ ہے، جو ماضی میں بھی ترکیہ پر حملوں میں ملوث رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ترکیہ کی دفاعی کمپنی کے ہیڈ کوارٹر پر دہشت گرد حملے میں کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا تھا۔ ترک وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ انقرہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کی شناخت کی کوشش جارہی ہے۔
ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں سرکاری ادارے ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز (ٹی اے آئی) کے ہیڈ کوارٹر پر دہشت گردوں کے حملے میں کم از کم 4 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوگئے تھے۔
ترک وزارت داخلہ کے مطابق دہشت گردوں نے پہلے دھماکا کیا پھر فائرنگ کی جب کہ بعد ازاں سیکیورٹی فورسز نے دو دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔