ماضی کی پاکستانی فلموں میں ولن کے کردار کے لیے لازم و ملزوم سمجھے جانے والے شفقت چیمہ ان دنوں شدید علیل ہیں۔
شفقت چیمہ اس وقت لاہور کے ایک نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیرِ علاج ہیں، اداکار کے اہلِ خانہ نے مداحوں سے شفقت چیمہ کے لیے دعائے صحت کی اپیل کی ہے۔
اہلِ خانہ کے مطابق دماغ کی شریان میں خون جم جانے کی وجہ سے 62 سالہ شفقت چیمہ کوما میں چلے گئے ہیں۔
شفقت چیمہ پاکستان فلم انڈسٹری کے نامور اداکار ہیں جنہوں نے ایک اندازے کے مطابق پاکستان فلم انڈسٹری کی 952 فلموں میں کام کیا ہے۔
انہوں نے لالی ووڈ انڈسٹری کی بے شمار فلموں میں وِلن کا کردار ادا کیا جس پر انہیں مداحوں کی جانب سے خوب پزیرائی ملی، شفقت چیمہ نے 1974 میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تھا۔
یہ وہ دور تھا جب پاکستان کے وسطی صوبے پنجاب میں پنجابی فلموں کا عروج تھا۔ اس وقت سلطان راہی اور انجمن کی جوڑی بطور ہیرو اور ہیروئن سپرہٹ جا رہی تھی جبکہ مصطفیٰ قریشی سمیت دیگر کئی فنکار ولن کے روپ میں کامیابیاں سمیٹ رہے تھے۔
1979 میں بننے والی پنجابی فلم مولا جٹ میں سلطان راہی کی بطور ہیرو اور مصطفیٰ قریشی کی بطور ولن اداکاری نے اس فلم کو لازوال بنا دیا تھا۔ اس کی کہانی پر مبنی 2022 کی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ میں شفقت چیمہ نے ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔
پندرہ سال تک فلم انڈسٹری میں چھوٹے موٹے رول کرنے والے شفقت چیمہ نے بتایا کہ سنہ 1989 میں فلم ڈائریکٹر شاہد رانا نے انہیں اپنی ایک پنجابی فلم ’کالکا‘ میں اس وقت کے سپرہٹ ہیرو سلطان راہی کے مدمقابل ’ولن‘ کا رول دیا جس نے، بقول شفقت چیمہ، ان کے لیے کامیابی کے تمام دروازے کھول دیے۔
واضح رہے کہ شفقت چیمہ حافظ قرآن ہیں اور ایک زمانے میں لاہور کی مقامی مسجد میں نماز جمعہ بھی پڑھایا کرتے تھے۔
شفت چیمہ کے مداح ان کی صحت کے حوالے سے بہت پریشان ہیں اور ان کے لئے دعا گو ہیں۔