ملک سے بھارتی ہائی کمشنر سمیت 6 سفارتکاروں کو بے دخل کرنے کے بعد کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارتی حکومت کے خلاف بڑا بیان جاری کر دیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق غیر ملکی مداخلت سے متعلق ایک سماعت کے دوران جسٹن ٹروڈو نے ہردیپ سنگھ نجار کے قتل پر خطاب کیا اور ساتھ ہی بھارتی حکومت کے نمائندوں کی جانب سے کینیڈین شہریوں کو نشانہ بنانے پر بھی بات کی۔
جسٹن ٹروڈو نے بتایا کہ ہمارے پاس واضح اور یقینی طور پر اب پہلے سے زیادہ ثبوت ہیں کہ بھارت نے کینیڈا کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے اس بات کا تعین کر لیا کہ ہمارے شہریوں کے خلاف تشدد کرنے کیلیے بھارتی حکومت کی طرف سے ہدایات دی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے یہ الزامات بھارت کے سامنے پیش کیے تو ردعمل میں نہ صرف اس حکومت کے خلاف حملوں کو دوگنا کیا گیا بلکہ بغیر کسی وجہ کے درجنوں کینیڈین سفارت کاروں کو بھارت سے بے دخل کر دیا گیا۔
وزیر اعظم نے واضح کیا کہ حکومت ایک اہم تجارتی پارٹنر (بھارت) کے ساتھ لڑائی کی صورت حال میں نہیں پڑنا چاہتی مگر ملکی خودمختاری کی خلاف ورزی کے خلاف کھڑے ہوں گے۔
ہردیپ سنگھ نجار 1997 میں ہجرت کر کے کینیڈا گئے تھے جہاں 2015 میں انہیں شہریت ملی تھی۔ انہوں نے علیحدہ سکھ ریاست کے قیام کی جدوجہد کی جسے خالصتان کے نام سے جانا جاتا ہے۔
جون 2023 میں ہردیپ سنگھ نجار کو کینیڈا میں سکھ مندر کی پارکنگ کے قریب قتل کیا گیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہیں۔ کینیڈین حکام کو شبہ ہے کہ قتل کی واردات میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ ملوث ہو سکتی ہے۔