ہر سال 16 اکتوبر کو عالمی غذائی دن منانے کا مطلب ہے کہ ہم سب مل کر یہ عزم کرتے ہیں کہ ہم بھوک کو الوداع کہنے کے لیے تیار ہیں—اور یہ تو ایک خوشخبری ہے! اس دن کا مقصد صرف یہ نہیں کہ ہم اپنی پلیٹیں بھر لیں، بلکہ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہر شخص کو صحت مند اور مغذی غذا تک رسائی حاصل ہونی چاہیے، چاہے وہ متمول ریستوراں کا پیزا ہو یا گھر کی بنی روٹی۔ کیونکہ روٹی بھی تو کبھی کبھی سٹار بن سکتی ہے
لیکن بات یہ ہے کہ دنیا میں ہر نو میں سے ایک شخص غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے۔ یہ تو بالکل ایسے ہے جیسے آپ کا دوست پیزا کا آخری ٹکڑا لینے کی کوشش کر رہا ہو، اور آپ بس یہ سوچ رہے ہوں، “کیوں نہیں؟” بھوک واقعی ایک خاموش بحران ہے، جس کی چپکنے والی کیفیت اکثر ہمیں یاد نہیں رہتی۔ تو آج، ہم سب عہد کریں کہ ہم صرف سوچیں گے نہیں، بلکہ عمل بھی کریں گے
غذائیت کی کمی اور غذائی قلت، انسان کو مفلوج بنا دیتی ہے۔ اور یہ انسان پر ذہنی اور جسمانی دونوں طریقوں سے اثرانداز ہوتی ہے۔ غذائیت انسان کی زندگی کا لازم و ملزوم جُز ہے اگر آپ اچھا کھانا نہیں کھائیں گے تو آپ صحت مندانہ زندگی کی مثال نہیں بن سکتے اگر آپ نے اپنی زندگی میں کچھ بھی کرنا ہے تو لازماً ہے کے آپ اچھی اور غزائیت سے بھر پور کھانا اور غذا کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔
غذائی عدم تحفظ کا مطلب یہ نہیں کہ لوگ کھانے کے لیے نہیں کھڑے، بلکہ یہ تو اس بات کا بھی مطلب ہے کہ انہیں صحیح خوراک تک رسائی حاصل نہیں۔ آپ سوچیں، اگر ہم سب مل کر مقامی کسانوں کی حمایت کریں تو کیا ہو سکتا ہے؟ یہ تو ایسا ہے جیسے آپ جاپانی ریستوراں میں جا کر سوشی کا انتخاب کریں—آپ کی صحت اور مقامی معیشت دونوں کی جیت! اور یوں، ہم سب ایک کھیت کے بادشاہ کی طرح اپنی طاقتور چالیں چل سکتے ہیں!
اب آئیے بات کریں خوراک کے ضیاع کی! جب ہم کھانے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں تو نہ صرف ہمارے پیسے بچتے ہیں، بلکہ ہم اپنے فریزر میں چھپے ہوئے “برف کے کیوب جنریٹرز” سے بھی بچ جاتے ہیں، جو آپ کے دوست کی سمر پارٹی کے بعد آپ کے فریزر میں رہ گئے تھے! تو جب آپ آئندہ کھانا پکائیں، تو خود سے یہ سوال کریں: “کیا یہ واقعی اتنا کھانا ہے کہ میں کھا سکوں؟” اور اگر جواب “نہیں” ہے، تو پلیز، اپنی پلیٹ کو بچائیں!
اور جی ہاں، زراعت کے پائیدار طریقے اپنانے کی بھی ضرورت ہے۔ کیمیکلز کو چھوڑیں اور قدرتی طریقوں کو اپنائیں۔ یہ تو ایسا ہے جیسے آپ ایک کمال کے شیف بنیں، جو اپنی خاص ترکیبوں کے ساتھ کمال دکھاتا ہے—اور کیا آپ جانتے ہیں؟ وہ سبزیوں کی خوشی بھی دیکھنا چاہتے ہیں
آخری بات، مختلف تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا بھی ضروری ہے جو بھوک اور غذائی کمی کے خلاف لڑ رہی ہیں۔ یہ آپ کو ایک سپر ہیرو جیسا احساس دے گا—کیوں کہ آپ کی چھوٹی سی کوششیں کسی کی زندگی میں بڑی تبدیلی لا سکتی ہیں! تو رضاکارانہ خدمات کے ذریعے آپ براہ راست متاثرہ افراد کی مدد کر سکتے ہیں، اور یوں آپ بھی اپنی سپر پاورز کا استعمال کر سکتے ہیں!
اس عالمی غذائی دن پر، ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم صرف ہنسی مذاق نہیں کریں گے، بلکہ عملی اقدام بھی کریں گے! آئیے ایک نئی صبح کی طرف بڑھیں، جہاں ہر فرد کو صحت مند اور مزے دار خوراک ملے—اور جہاں بھوک صرف ایک مذاق کی بات بن جائے! کیا آپ تیار ہیں؟ تو چلو، اس سفر کی شروعات کریں—کیونکہ ہر ایک پیٹ کی خوشی، ہماری دنیا کی خوشی ہے!
آج ہم سب مل کر ایک نیا سفر شروع کرتے ہیں—چلو، بھوک کے خلاف آواز اٹھائیں اور اپنی دنیا کو بدلیں!
اور آخر میں یہ بات ضروری ہے کے ہاں کھانے کے لیے ہی زندہ ہیں اگر آپ غذائیت سے بھر پور کھانا کھائیں گے اور اسی طرح روز کی چہل قدمی تازہ ہوا آپ کی زندگی کو دماغی اور جسمانی دونوں طریقے سے ہشاش بشاش کر دیگا جس سے آپ کے مزاج پر اچھا اثر ہوگا اور آپ نہ صرف ظاہری طور پر اچھے دکھیں گے بلکہ زہنی طور پر بھی متحرک رہیں گے۔ اور اپنی زندگی میں آنے والے ہر چیلنج کا مقابلہ باخوبی کر سکیں گے، اور اپنی زندگی کے ہر مرحلے پر کامیاب ہو سکیں گے۔