انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو کرنے والے کامران غلام کا کہنا ہے کہ اپنی خوشی بتا نہیں سکتا، یہ ہر کرکٹر کا خواب ہوتا ہے کہ پاکستان کے لیے کھیلے۔
ملتان ٹیسٹ میں کامران غلام نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کے لیے ڈیبیو کرنے کے لیے بہت پرجوش ہوں۔
ڈیبیو کرنے والے بیٹر کا کہنا تھا کہ میں فٹنس ٹیسٹ کے لیے آیا، خواہش تھی اس بار نام آئے، جب نام آیا تو بہت خوشی ہوئی، سب سے پہلے بھائیوں کو اور گھر میں بتایا تو وہ بھی بہت خوش تھے، مجھے ڈومیسٹک کرکٹ نے بہت مدد کی ہے، چودہ پندرہ برس کی محنت ہے۔
کامران غلام نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ہر طرح کے بولرز اور کنڈیشنز میں کھیل کر تجربہ آ جاتا تھا، میں کلب کی سطح پر بھی چیلنج سمجھ کر کھیلتا تھا اور مجھے تھا کہ پاکستان کے لیے نام آئے گا، اظہر محمود نے مجھے بتایا کہ میں ڈیبیو کر رہا ہوں تو خوشی ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اس دن کا بہت انتظار کیا ہ،ے ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے کہ ڈریم ڈیبیو ہو، میں چاہتا ہوں کہ یادگار ڈیبیو ہو، نوجوانوں کو یہی پیغام ہے کہ مایوس نہ ہوں دل لگا کر محنت کریں۔