پاکستان کے اسٹار بلے باز بابر اعظم کو انگلینڈ کے خلاف اگلے دو ٹیسٹ میچوں سے ڈراپ کرنے سے قبل انہیں پی سی بھی کے اس فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا تھا۔
انگلینڈ کے خلاف جاری ٹیسٹ سیریز کے اگلے دو میچوں کے لیے سلیکشن کمیٹی نے چار بڑے کھلاڑیوں کو ڈراپ کیا جن میں ایک مایہ ناز بلے باز اور سابق کپتان بابر اعظم بھی شامل ہیں۔
تاہم ذرائع نے بتایا ہے کہ بابر اعظم کو اگلے ٹیسٹ میچز سے ڈراپ کرنے کے سلیکشن کمیٹی کے فیصلے سے بیٹر کو ایک دن قبل ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کو ڈراپ کیے جانے کے اعلان کے فیصلے سے ایک روز قبل ہفتہ کی شام اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود نے بیٹر سے طویل نشست کی جس میں انہیں ٹیم انتظامیہ کی جانب سے انہیں انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کے لیے اسکواڈ کا حصہ نہ بنائے جانے کے فیصلے سے آگاہ کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم انتظامیہ نے بابر اعظم کو فارم کے حصول کے لیے آرام دینے کا فیصلہ کیا اور اگلے دو ٹیسٹ میچز سے ڈراپ کر دیا جب کہ شاہین شاہ اور نسیم شاہ نے ازخود فٹنس مسائل کی وجہ سے اسکواڈ سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔
دوسری جانب قومی ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود کہتے ہیں کہ بابراعظم کو ڈراپ نہیں کیا بلکہ آرام دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کھینا چاہتے تھے، لیکن ان کی بھلائی کیلیے انہیں آرام دیا گیا۔ پاکستان کو اب مسلسل کرکٹ کھیلنی ہے، اس لیے سینئر کھلاڑیوں کو آرام دینا ضروری تھا۔
واضح رہے کہ بابر اعظم کے اسکواڈ سے باہر ہونے پر ماہرین، سابق اور موجودہ کرکٹرز کی مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں جہاں فخر زمان نے انہیں ٹیم سے باہر کرنے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے وہیں انگلینڈ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان نے اس کو پی سی بی کا فضول فیصلہ قرار دے دیا ہے۔
بابر اعظم کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ احمقانہ ہے، سابق انگلش کپتان.