عوامی شکایات اور اختیارات کا غلط استعمال پر ڈی ائی جی کوئٹہ نے کوئٹہ پولیس میں ایس ایچ او انڈسٹریل عتیق دشتی اور ایس ایچ او قائد آباد توصیر معطل کردیا ہے۔
ایس ایچ او انڈسٹریل عتیق دشتی اور ایس ایچ او قائد آباد توصیر نے ایک شہری سے 93 لاکھ روپے بھتہ لے لیا اور انکی گودام سے ڈھائی کروڑ کا سامان بھی لے گئے۔ پولیس ذرائع مطابق انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ انہوں نے ایک دفتر پر چھاپہ مار کر 5 افراد کو گرفتار کر کے رہا کرنے کے لیے 68 لاکھ روپے لے لیے۔ چھاپے کے دوران پولیس دفتر سے 25 لاکھ روپے کی نقدی بھی لے گئے رہائی کے بعد متاثرہ شخص کو معلوم ہوا کہ اس کا ڈھائی کروڑ مالیت کا سامان بھی گودام سے غائب ہے۔ جس پر متاثرہ شخص نے ڈی جی آئی کوئٹہ اعتزاز گورایا کو شکایت کی انہوں فوری انکوائری کی تو معلوم ہوا کہ شکایت کنندہ کی شکایت درست اور پولیس اہلکار چوری اور رشوت میں ملوث ہیں جس پر دونوں ایس ایچ اوز کو عتیق دشتی اور توصیر معطل کر کے انکوائری شروع کر دی گئی، ذرائع کے مطابق ڈی ائی جی کوئٹہ کو متعلقہ ڈی ایس پی اور ڈویژنل ایس پی کے ملوث ہونے کے شواہد پیش کئے گئے ہیں جس کو بھی دیکھا جارہا ہے