کراچی: حکومت سندھ اور ورلڈ بینک کی جانب سے ساؤتھ ایشیا ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ (ایس اے ڈی یو) اور پاکستان ڈویلپمنٹ اپڈیٹ (پی ڈی یو) کے اکتوبر-2024 ایڈیشنز کی تقریب منعقد کی گئی، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ “دونوں رپورٹس کے ایڈیشن کی اشاعت پر ورلڈ بینک پاکستان تعریف کے مستحق ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ یہ رپورٹس معاشی صورتحال کے بارے میں پائیدار ترقی کے لیے روڈ میپ فراہم کرتی ہیں، خاص طور پر سندھ کو درپیش شدید معاشی چیلنجز کے تناظر میں۔
سید مراد علی شاہ نے سال 2022 کے غیر معمولی سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “اس نے صوبے کا 70 فیصد حصہ زیر آب کر دیا۔” انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت سندھ نے ان چیلنجز کے باوجود اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “ہمیں یقینی بنانا چاہیے کہ ہماری کوششیں پائیدار ترقی کا باعث بنیں، جس سے تمام پاکستانیوں کو فائدہ ہو۔” وزیر اعلیٰ نے ٹیکس اصلاحات، سرمایہ کاری، اور پبلک سیکٹر مینجمنٹ میں بہتری کی ضرورت پر زور دیا۔
تقریب میں انہوں نے غربت کی شرح میں اضافے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ حکومت سندھ نے انتہائی غریب افراد اور کسانوں کو غربت سے نکالنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں ایمرجنسی ہاؤسنگ ری-کنسٹرکشن پروجیکٹ شامل ہے۔
سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ “حکومت سندھ مہنگائی پر قابو پانے اور ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کو فعال کر رہی ہے۔” انہوں نے توانائی کے شعبے میں مقامی وسائل کے استعمال کی اہمیت پر بھی زور دیا اور بتایا کہ سندھ کو توانائی کے شعبے میں مکمل طور پر خود کفیل بنانے کا ارادہ ہے۔
تقریب کے آخر میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ “خوشحال اور مستحکم مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے ہمیں معاشی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے متحد رہنا چاہیے۔”