Light
Dark

اللہ کا شکر ہے اسرائیلی وزیراعظم سے ہاتھ نہیں ملانا پڑا

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم سے ہاتھ نہیں ملانا پڑا۔

آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے کانفرنس میں آنیوالے مہمانوں کی تقاریر اور تجاویز کو غورسے سنا ہے، یہ اجتماع گواہی دیتا ہے پاکستان کو درپیش اندرونی و بیرونی چیلنجز پر پوری قیادت متحد ہے، اے پی سی میں شرکت کرنیوالی تمام سیاسی قیادت کا شکر گزار ہوں

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فلسطین میں ہونیوالا ظلم اور زیادتی کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، 42 ہزار شہادتیں ہوچکی ہیں، یتیم بچے ماں باپ کو پکار رہے ہیں، فلسطین کی صورتحال دیکھ کر کم سے کم عالمی ضمیر کو آج جاگنا چاہیے۔

شہباز شریف نے کہا کہ نے کہا کہ اسرائیل کا بدترین ظلم و ستم اور ایسی خونریزی کبھی نہیں دیکھی، فلسطینیوں کی طرح مقبوضہ وادی میں دن رات کشمیریوں کا خون بہایا جارہا ہے۔

انھوں نے سوال کیا کہ کیا فلسطینی بچوں کی آواز عالمی ضمیر تک نہیں پہنچ رہیں؟ سب سے پہلے اس خونریزی کو بند کرانا اولین فرض ہے، وقت آگیا ہے کہ ہمیں فلسطین میں ہونیوالی خونریزی بند کرانے کیلئے ہر اقدام کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دعا کریں اللہ یہ خونریزی بند کرانے میں ہماری مدد کرے اور فلسطین کو آزادی ملے، فلسطین میں سیزفائر اسوقت کی سب سے اہم ضرورت ہے، اللہ سے دعا ہے دوست ممالک کیساتھ ملکر سیزفائر میں کامیابی حاصل ہو۔

انھوں نے کہا کہ اے پی سی کے ذریعے قرارداد منظور کرکے ورکنگ گروپ بنائیں گے، سفارتی ماہرین کی ٹیم بنا کر دنیا کے اہم ممالک میں بھیجیں اور فلسطین کیلئے آواز اٹھائیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ فلسطین کی آزاد ریاست کا قیام اور القدس شریف اس کا حتمی دارالخلافہ ہونا چاہیے، عالمی دنیا کو آگے بڑھنا چاہیے اور عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

انھوں نے کہا کہ آج پاکستان میں مخلوط حکومت ہے، ہمیں اتفاق کیساتھ ملک کو آگے لیکر جانا ہے، غربت و بیروزگاری کا بھی خاتمہ کرنا ہے، پاکستان ترقی یافتہ اور خوشحال ہوگا تو ہماری آواز بھی مضبوط ہوگی۔