Light
Dark

وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان نے حکومت سے الگ

وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان نے حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دے دی۔
ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ اگر زبردستی مزید بیس سال کےلیے کوٹہ سسٹم نافذ کرنے کی کوشش کی تو پھر ہم اسمبلی رکنیت اور حکومت چھوڑ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے آٹھ ماہ میں ہمیں وہ عزت نہیں دی جس کے حقدار تھے آئینی ترمیم پر حکومت کا ساتھ دیں گے لیکن چاہتے ہیں بلدیاتی اختیارات کا معاملہ حل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پیپلز پارٹی سے بات کرنے کی بات کی جاتی ہے ہم نے معاہدہ پیپلز پارٹی سے تو نہیں کیا ہم نے آپ سے معاہدہ کیا آپ پیپلز پارٹی سے بات کریں، ہمارا میئر نہیں ہے ہم وفاق میں ہیں وزیر اعظم سے کہہ سکتے ہیں یہ شور شرابہ اور ہنگامہ کرنے والی ایم کیو ایم نہیں ہے لیکن اس کا یہ مقصد نہیں ہماری گردن پر پاؤں رکھ کر دباتے رہو۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی میں روزانہ لاشیں گرتی تھیں ان کارکنان نے آٹھ سالوں میں جانوں کی قربانی پیش کرکے کراچی میں امن قائم کیا، پی ایم ایل این والے کہتے ہیں نوازشریف نے آپریشن کیا تو امن ہوا ہم کہتے ہیں دو ہفتے کے لئے پارٹی بند کرکے بیٹھتے ہیں تو دیکھ لیتے ہیں کیسے امن رہتا ہے۔