واٹر کارپوریشن کے گورکھ دھندے۔ سوسائٹیز سے بھاری رقوم لے کر دیگر سوسائٹیز کا پانی بند۔ سفاری سن لے اسکیم 33کو پانی کی فراہمی بند۔ 20لاکھ لے کر ٹیولپ کو فراہمی
سفاری سن لے سے 25لاکھ کا مطالبہ۔ دیگر سوسائٹیز بھی بھاری رقوم کے مطالبے سے پریشان۔ سفاری سن لے کاٹیجز کے مکینوں کا سڑک پر مظاہرہ میئر کراچی نوٹس لیں۔ پانی کبھی بند نہیں ہوا۔ ٹاؤن چیئرمین راشد خاصخیلی کردار ادا کریں۔ کنٹونمنٹ کا کونسلر پی ٹی آئی کا ہے جو جیتنے کے بعد سے غائب ہے۔ سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں کوئی پرسان حال نہیں
جماعت اسلامی، پیپلز پارٹی اور PS-98کے ٹکٹ ہولڈر اور وائس چیئرمین SDSWOPابراہیم سومرو کی مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار
کراچی (ڈسٹرکٹ رپورٹر) واٹر کارپوریشن کے گورکھ دھندے سامنے آگئے۔۔ سوسائٹیز سے بھاری رقوم لے کر دیگر سوسائٹیز کا پانی بند۔ سفاری سن لے اسکیم 33کو پانی کی فراہمی بند۔ 20لاکھ لے کر ٹیولپ کو فراہمی کردی گئی۔ سفاری سن لے، سمیرا اور دیگر سوسائٹیز پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ چیئرمین و میئر کالے دھندے میں ملوثافراد کے خلاف کاروائی کریں۔ تفصیلات کے مطابق سفاری سن لے سے 25لاکھ کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔جبکہ دیگر سوسائٹیز بھی بھاری رقوم کے مطالبے سے پریشان ہیں ۔ سفاری سن لے کاٹیجز کے مکینوں نے سڑک پر مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ میئر کراچی نوٹس لیں۔ پانی کبھی بند نہیں ہوا۔ ٹاؤن چیئرمین راشد خاصخیلی کردار ادا کریں۔ کنٹونمنٹ کا کونسلر پی ٹی آئی کا ہے جو جیتنے کے بعد سے غائب ہے۔ سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں کوئی پرسان حال نہیں۔ ٹینکرز ڈلا ڈلا کر تھک گئے۔ متوسط طبقے سے تعلق ہے۔ اتنی آمدنی نہیں کہ ہر دوسرے دن تین ہزار کا ٹینکر ڈلائیں۔ جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے مظاہرے میں شرکت کی اور پانی کی فرہمی اور کنکشن میں کٹ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ پیپلز پارٹی کے مقامی رہنماؤں نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ وہ میئر سے ملاقات کے علاوہ شرقی کے صدر اقبال ساند سے بھی مسئلہ حل کرائیں گے۔ مظاہرین نے ایم پی اے اور ایم این اے کی عدم دلچسپی پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ سوسائٹیز کا کہنا تھا کہ ارسلان پرویز ایم پی اے بڑے بڑے وعدے کر کے گئے لیکن ہمیں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ مظاہرے کی قیادت جبران شاہ نے کی جبکہ مظاہرے میں الحرا۔ سمیرا۔ لاکھانی، سفاری سن لے کاٹیجز، قریبی گوٹھوں سے بھی عوام نے شرکت کی۔ ر PS-98کے ٹکٹ ہولڈر اور وائس چیئرمین SDSWOPابراہیم سومرو بھی فوری پہنچ گئے انہوں نے کہا کہ راشی افسران کے خلاف کاروائی کرائیں گے۔ قانون کا دروازہ کھلا ہے۔ راشد خاصخیلی دفتروں تک محدود نہ رہیں۔ سعید غنی وزیر بلدیات فوری اسکیم تینتیس میں جاری ظلم کا خاتمہ کرائیں۔ پانی کی فراہمی رشوت کی طلبی اور ریگولر پانی کی فراہمی کی بندش افسوس ناک ہے ایم ڈی واٹر کارپوریشن بھی سنجیدگی سے نوٹس لیں۔ ہماری اطلاعات ہیں کہ بعض بلڈرز بھی اس کھیل میں شامل ہیں جب سوسائٹیز پانی کے بلوں کی ڈیفالٹر نہیں ہیں تو پانی کی بندش کا کیا جواز ہے؟ جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم اس پر آواز اٹھائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔