مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کی صورت حال واقعی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے کشمیری عوام ظلم و ستم کا شکار ہیں، اور 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی نے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا۔ اس اقدام کے بعد کشمیریوں کی آزادی کی تحریک میں مزید شدت آئی ہے۔
کانگریس پارٹی کی جانب سے حالیہ منشور میں کشمیریوں کی حالت زار کا ذکر اور ریاستی حیثیت کی بحالی کا وعدہ ایک اہم پیش رفت ہے۔ پون کھیرا کا بیان کہ “کشمیر خوابوں کا قبرستان بن چکا ہے” اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ لوگ کس قدر مایوسی کا شکار ہیں۔
بی جے پی کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو “تاریخ کا حصہ” قرار دینا اور مسئلے کو “جڑ سے ختم کرنے” کا دعویٰ ایک خطرناک رویہ ہے۔ یہ نہ صرف کشمیری عوام کی خواہشات کو نظرانداز کرتا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک اہم مسئلے کو دبانے کی کوشش ہے۔
کشمیر کی آزادی کی آواز اب بھی بلند ہو رہی ہے، اور یہ امید کی کرن ہے کہ کشمیری عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے سیاسی جماعتیں بھی آواز اٹھا رہی ہیں۔ کشمیری عوام کے حقوق کی بحالی کے لیے عالمی برادری کو بھی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔