کراچی : دریائے سندھ سے غیر قانونی کینال نکالنے کے لیے ارسا قوانین میں ترامیم کو سندھ کے عوام 19 ستمبر کو پرامن احتجاج میں بھرپور شرکت کرکے اسے مسترد کر دیں۔ جی ڈی اے رہنماؤں پیر سید صدرالدین شاہ راشدی ڈاکٹر صفدر علی عباسی لیاقت علی خان جتوئی میر غلام مرتضٰی خان جتوئی کا مشترکہ بیان
جی ڈی اے رہنماؤں کی سندھ دوست جماعتوں کے رہنماؤں ، کارکنوں اور عوام کو 19 ستمبر کے پُرامن احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے کے درخواست
جی ڈی اے کے چیف کوآرڈینیٹر پیر سید صدرالدین شاہ راشدی، جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صفدر علی عباسی اور سابق وزیر اعلی سندھ لیاقت علی خان جتوئی کراچئ میں جی ڈی اے کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر میر غلام مرتضٰی خان جتوئی کی رہائش گاہ پہنچے۔ جی ڈی اے رہنماؤں نے میر غلام مرتضٰی خان جتوئی کی عیادت کی۔ جی ڈی اے رہنماؤں نے ملاقات کے دوران ملکی اور خاص طور پر سندھ کی تازہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
ملاقات میں ارسا ترامیم اور سندھو دریاء سے نئے 6 کئنال بنانے کے خلاف 19 ستمبر کو ہونے والی سندھ بھر میں احتجاج کو کامیاب بنانے کے لیےحکمت عملی ترتیب دی گئی۔ اس موقع پر فنکشنل لیگ سندھ کے صدر اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے چیف کوآرڈینیٹر *پیر سید صدرالدین شاھ راشدی نے کہا کہ دریائے سندھ سے کینال نکالنا اور ارسا قوانین میں ترامیم دریائے سندھ پر قبضہ کرنے کی کوشش ہے جس کو سندھ کے عوام 19 ستمبر کو پر امن احتجاجی مظاہروں میں بھرپور شرکت کرکے مسترد کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سندھ کے لیے موت کا پروانہ ہے ، جو کسی صورت عوام کو قابل قبول نہیں۔ سندھ کے عوام 19 ستمبر کو جی ڈی اے اور سندھ دوست سیاسی جماعتوں کے اپیل پر پر امن احتجاج میں بھرپور شرکت کرکے سندھ دشمن آرڈیننس کو رد کردیں گے۔
میر غلام مرتضٰی خان جتوئی نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری سندھ کے عوام کو دھونس دھمکیوں اور حراساں کرکے سندھ کو فروخت نہیں کرسکتے۔ پورا سندھ سراپا احتجاج ہے۔ عوام پرامن مظاہروں میں بھرپور شرکت کرکے لٹیروں کرپٹ حکمرانوں سے چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئے متحد ہوجائیں۔
ڈاکٹر صفدر علی عباسی نے کہا کہ 19 ستمبر کو سندھ بھر کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں بھرپور پُرامن احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، اب لٹیروں غاصب حکمرانوں سے نجات حاصل کرنے کا وقت آگیا ہے۔
سابق وزیر اعلی سندھ لیاقت علی خان جتوئی نے کہا ہے کہ پانی کی مصنوعی قلت کی وجہ سے سندھ کی مکمل طور پر زمین لاکھوں ایکڑ اراضی پہلے سے ہی بنجر ہوچکی ہے۔ ارسا قوانین ترامیم لاکر سندھو دریاء سے نئے کئنال بنانے اور ایوان صدر میں سندھ کو برباد کرنے والے سازشیں فوری طور بند کی جائیں۔ 19 ستمبر کو ایوان صدر کی سازشوں کے خلاف سندھ بھر سراپا احتجاج ہوگا۔