کراچی، 16 ستمبر 2024: پاکستان کے مالیاتی بحران میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں، جن کا اثر بیرونی قرضوں کی ادائیگی پر پڑ رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے حالیہ اعدادوشمار جاری کیے ہیں، جن کے مطابق برآمدات کے تناسب سے بیرونی قرضوں کی ادائیگی میں سالانہ کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
- برآمدات کے تناسب سے قرضوں کی ادائیگی میں کمی: مالی سال 24ء کے دوران، برآمدات کے تناسب سے قرضوں کی ادائیگی 35 فیصد تک گر گئی ہے، جو کہ مالی سال 23ء میں 51 فیصد تھی۔
- ماضی کی صورتحال: دو سال قبل، قرضوں کی ادائیگی کا تناسب 33 فیصد ریکارڈ ہوا تھا۔ مالی سال 14ء سے 24ء تک، اس تناسب کی اوسطاً شرح 30 فیصد رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق، یہ کمی پاکستان کے مالیاتی بحران کے اثرات کی عکاسی کرتی ہے اور ملک کی معاشی حالت پر سنگین سوالات اٹھاتی ہے۔ ان اعدادوشمار کے ذریعے، مرکزی بینک نے برآمدات اور قرضوں کی ادائیگی کے درمیان تعلق کی وضاحت کی ہے اور اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ مالیاتی استحکام کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔