حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کی تفصیلات منظر عام پر
حکومت آج قومی اسمبلی اور سینیٹ سے عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور کرانے جا رہی ہے، حکومت کی جانب سے مجوزہ جوڈیشل پیکیج کی تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔
اس مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ ابھی تک کسی نے نہیں دیکھا ہے، اپوزیشن کو بھی مسودہ نہ دیئے جانے کا شکوہ ہے، بلاول سے ملاقات میں بھی انہیں مسودہ نہ دکھایا جاسکا، یہاں تک کہ نائب وزیراعظم بھی بل کے مسودے سے لاعلم ہیں۔
نیوز کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم میں 20 سے زائد شقیں شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق بل میں بلوچستان اسمبلی کی نمائندگی میں اضافے کی ترمیم بھی شامل ہے، جس کے مطابق بلوچستان اسمبلی کی سیٹیں 65 سے بڑھا کر 81 کی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منحرف اراکین کے ووٹ اور آئین کے آرٹیکل 63 میں بھی ترامیم بل میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بل کے مطابق آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی، آئین کے آرٹیکل 181 میں بھی ترمیم کئے جانے کا امکان ہے، آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی۔