اسلام آباد : ممتاز ماہر قانون عابد زبیری نے کہا ہے کہ اگر مجوزہ آئینی ترامیم منظور ہوئیں تو آزاد عدلیہ کا جنازہ اٹھ جائے گا, انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم میں 2کورٹس بنانے کا کہا جارہا ہے، یعنی دو چیف جسٹس ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی آئینی ترامیم کا مسودہ سامنے نہیں آیا مفروضوں پر باتیں کی جارہی ہیں، سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ حکومت پینل سے چیف جسٹس بنائے گی۔
آئینی ترامیم ہوئیں تو ہمیں معلوم ہےحکومت کس کو چیف جسٹس بنائےگی، حکومت کا مقصد ہے کہ جسٹس منصورعلی شاہ کو چیف جسٹس نہ بنایا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اب دیکھنا ہوگا کہ آرٹیکل 175 اے میں حکومت کیا ترمیم لا رہی ہے، آئینی ترمیم کے بعد حکومت کا جوڈیشری پر مکمل کنٹرول ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ترامیم سے سپریم کورٹ کی آئینی حیثیت ختم کرنا چاہتی ہے، آئینی عدالت کی مجوزہ ترامیم سے سپریم کورٹ کا کیا ہوگا؟
آئینی ترامیم میں کہا جارہا ہے اسلام آباد ہائی کورٹ ججز کا تبادلہ ہوگا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6ججز نے ہی مداخلت سے متعلق خط لکھا تھا، حکومت اسلام آباد ہائی کورٹ کے 8ججز میں سے ان 6کا تبادلہ کرے گی۔
اس موقع پر سیکریٹری سپریم کورٹ بار شہباز کھوسہ نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی حکومت آئینی ترامیم لا کر کیوں متنازع کام کررہی ہے۔
لگ رہا ہے حکومت نے خود کو ختم کرنے کا سوچ لیا ہے، عدلیہ کی آزادی کے لیے وکیل پہلے بھی سڑکوں پر نکلے تھے، اب پھر نکلیں گے۔