اسلام آباد : پاکستان بار کونسل نے حکومت کی جانب سے خفیہ انداز میں مجوزہ آئینی ترمیم متعارف کرانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، بیان میں اراکین نے شدید نکتہ چینی کی۔
پاکستان بار کونسل کے 6 ارکان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجوزہ ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزی ہے، ان کامقصد عدلیہ کی آزادی کو سلب کرنا ہے۔
پاکستان بارکونسل ارکان نے کہا کہ مذکورہ ترامیم قانون کی حکمرانی کے خلاف ہیں، ترامیم بغیر کسی بحث کے آئین کو ختم کرنے کی بنیاد پر کی جارہی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ پوری مشق ربڑ اسٹیمپنگ کی مشق معلوم ہوتی ہے، غلط مقاصد کے لیے ایک متبادل عدالتی نظام بنانے کے لیےمشق کی جارہی ہے۔
پی بی سے کے چھ اراکین نے اپنے جاری بیان میں مزید کہا ہے کہ اعلیٰ عدالتوں کے ججوں، اور وکلاء سمیت قانونی برادری کو اس موقع پر متحد ہونا چاہیے۔
مذکورہ چھ ارکان میں محمود چوہان، عابد شاہد زبیری، اشتیاق اے خان، شہاب سرکی، طاہرفراز اور منیر کاکڑ شامل ہیں.