اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے گزشتہ روز پارلیمنٹ کے باہر سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری پر کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں اسپیکر اسمبلی نے گزشتہ روز ہونے والے واقعے پر ردِ عمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ گیٹ پر جو کچھ ہوا اس پر خاموش نہیں رہیں گے۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز جو کچھ ہوا اس کو پارلیمنٹ پر تیسرا حملہ سمجھتا ہوں۔ میں نے پارلیمنٹ گیٹ کی تمام فوٹیجز منگوائی ہیں، گزشتہ رات جو کچھ بھی ہوا اس پر یقینی طور پرایکشن لینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو ہم سنجیدگی سے دیکھیں گے، حقائق اور فوٹیج دیکھنے کے بعد ایکشن لیا جائے گا۔ فوٹیج دیکھ کر ہی اس کی ذمہ داری ڈالنی ہے۔
اسپیکر اسمبلی کی جانب سے طلب کیے جانے پر آئی جی اسلام آباد اسپیکر چیمبر پہنچ گئے، ایس یس پی آپریشنز بھی انکے ہمراہ موجود ہیں۔
اس سے قبل اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ کل رات جو ہوا وہ پاکستان کی جمہوریت کا 9 مئی تھا جسے پاکستان کی تاریخ میں سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ کل رات ہمارے رہنماؤں کو پارلیمنٹ ہاؤس، مسجد اور حجرے سے اٹھایا گیا، ہم اپنا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ آج میرا مقدمہ جمہوریت کا ہے، کل رات جو ہوا، پارلیمان کے ساتھ ہوا ہے، سپیکر صاحب، ہم اسرائیل میں نہیں، پاکستان میں ہیں۔v