لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی مبینہ جعلی ویڈیو کیس میں فلک جاوید کی گرفتاری کے لیے ایف آئی اے کو آخری موقع دیتے ہوئے سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ دوسری جانب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا ہاؤس دہشت گردوں اور شرپسندوں کا اڈا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پنجاب پر لشکر کشی کی دھمکیاں دیتے ہیں، ہم صوبوں کو لڑانا نہیں چاہتے، سب پاکستانی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی مبینہ جعلی ویڈیو کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت ایف آئی اے کی جانب سے عظمیٰ بخاری کیس سے متعلق کارکردگی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ فلک جاوید کی گرفتاری کے لیے5 رکنی ٹیم تشکیل دے دی ہے، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں، فلک جاوید کے بینک اکاؤنٹ سیل کیے جا رہے ہیں۔
عظمی بخاری کے وکیل نے کہا کہ فلک جاوید پرسوں اسلام آباد کے جلسے میں موجود تھیں، وہ وہاں سے جلسے کی ویڈیو بنا کر پوسٹ کرتی رہیں، ایف آئی اے نے گرفتار کرنا ہوتا تو فلک جاوید کو گرفتار کرسکتے تھے مگر ایف آئی اے نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ ہم فلک جاوید کی گرفتاری کے بہت قریب ہیں، ہمیں مزید کچھ دنوں کی مہلت دی جائے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ ہماری سوسائٹی کا فیبرک ویسے ہی خراب ہو چکا ہے، ہو سکتا ہے ایک پڑھا لکھا تہذیب یافتہ نہ ہو اور ایک ان پڑھ تہذیب یافتہ ہو، یہ صرف ایک خاتون کا معاملہ نہیں ہے، یہ سوسائٹی کا مسئلہ ہے، عوام کا المیہ ہے کہ وہ یہ نہیں دیکھتے کہ مواد اصلی ہے یا نہیں، جو چیز ان کے سامنے آتی ہے اس پر اعتماد کر لیتے ہیں۔