Light
Dark

گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کی پیشی، ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے تمام گرفتار رہنماؤں کو ریمانڈ کے لیے اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

اس حوالے سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے باہر ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی، گرفتار رہنماؤں میں بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت سمیت دیگرشامل ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس سے پی ٹی آئی رہنماوں کو حراست میں لے لیا گیا

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود تمام پی ٹی آئی رہنماوں کو رات گئے حراست میں لے لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق شیخ وقاص اکرم، زین قریشی، نسیم الرحمان، عامر ڈوگر، سید شاہ احد، شاہد خٹک، یوسف خٹک، لطیف چترالی گرفتار، صاحبزادہ حامد رضا کو بھی پارلیمنٹ ہاؤس سے حراست میں لے لیا گیا۔

بیرسٹر گوہر، شیرافضل مروت اور شعیب شاہین کے بعد ایم این اے زبیر خان کو بھی گرفتارکرلیا گیا تھا جبکہ شعیب شاہین کو ان کے دفتر سے حراست میں لیا گیا جبکہ ساتھ ہی عمر ایوب اور زرتاج گل پولیس کو چکمہ دے کر نکل گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق یہ گرفتاریاں گزشتہ روز جلسے میں قانون کی خلاف ورزی اور دیگر الزامات کے تحت کی گئیں۔

تمام گرفتاریاں اسپیکر قومی اسمبلی کی اجازت سے کی گئیں

ذرائع اسپیکر آفس کے مطابق تمام گرفتاریاں اسپیکر قومی اسمبلی کی اجازت سے کی گئیں، اسلام آباد پولیس نے ایف آئی آر کی کاپی بھی اسپیکر کو بھجوائی،تمام ایم این ایزپرسنگجانی جلسے کے ایس او پیز کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔

ذرائع اسپیکر آفس کا کہنا ہے کہ قواعد کے مطابق پولیس نے اسپیکر کو ان اراکین پر الزامات سے آگاہ کیا، اسپیکر ایاز صادق نے پارلیمنٹ کے اندر سے کسی بھی گرفتاری سے منع کیا تھا۔

اسپیکر قومی اسمبلی کا ارکان کی گرفتاری پر فوری نوٹس سے گریز

اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ارکان کی گرفتاری پر فوری طور پر نوٹس لینے سے گریز کیا، اسپیکر کو وزیراعظم شہباز شریف کے عشائیے کے دوران گرفتاریوں سے آگاہ کیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی اسپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کیا اور کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تاہم اسپیکر نے انہیں کوئی یقین دہانی نہیں کروائی۔