ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن و رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ، کراچی نے نجی اسکولوں کی جانب سے غیر قانونی فیس وصول کرنے کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے اسکولوں کو غیر قانونی فیس والدین کو واپس کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
اس حوالے سے ایڈیشنل رجسٹرار پروفیسر رفیعہ ملاح نے اسٹینڈرڈ گرامر اسکول (سیکنڈری) سٹی ولاز اسکیم 33 کو انتباہی خط جاری کر دیا ہے۔
جس میں اسکول کے سربراہ کو کہا گیا ہے کہ مانیٹرنگ/انسپکیشن افسران پر مشتمل ٹیم نے اسٹینڈرڈ گرامر اسکول (سیکنڈری) سٹی ولاز اسکیم 33 کا دورہ کیا تو انکشاف ہوا کہ اسکول طلباء سے مختلف مد میں غیر قانونی طور پر درج ذیل فیسیں وصول کر رہا ہے۔
سالانہ چارجز کی مد میں 9800 روپے، لیب فیس کے 1000 روپے اور اسپورٹس فیس کے 1000 روپے شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اسکول طلباء سے 9800 روپے ماہانہ ٹیوشن فیس وصول کر رہا تھا جب کہ رجسٹریشن کے وقت اسکول کی منظور شدہ ٹیوشن فیس 5500 اور 6000 روپے تھی۔
اسی طرح داخلہ فیس 35,000 روپے رکھی گئی تھی جو “سندھ پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) رولز 2005” کے قاعدہ 7(