ہائی کورٹ نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) اور دیگر کی جانب سے کراچی حیدرآباد موٹر وے کی تعمیر سے متعلق رائٹ آف وے (ROW) اور متعلقہ مسائل کے حوالے سے درخواستوں کے جواب میں حکم جاری کیا۔
جسٹس صلاح الدین پنہور کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ (SHC) کے ڈویژن بنچ نے نوٹ کیا کہ NHA نے عدالت کو زیر غور موٹروے منصوبے کے بارے میں آگاہ کیا۔
ایک مشترکہ فزیبلٹی اسٹڈی، جو پاکستان اور چین کے کنسلٹنٹس کے ذریعے کی جائے گی، ابھی شروع ہونا باقی ہے۔
عدالت نے کراچی تک رسائی بڑھانے کی فوری ضرورت پر زور دیا، جو ایک اہم بندرگاہی شہر ہے جو ملک کے لیے قابل قدر آمدنی پیدا کرتا ہے۔
اس نے چیئرمین این ایچ اے کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ فزیبلٹی رپورٹ تین ماہ کے اندر منظوری کے لیے پیش کی جائے۔