Light
Dark

منکی پاکس سے خوف و ہراس میں مبتلا ہونے کی کوئی ضرورت نہیں

ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ منکی پاکس سے خوف و ہراس میں مبتلا ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، وائرس کئی بار پاکستان کا رخ کرچکا۔
اے آر وائی کے پروگرا میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ماہر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے بتایا کہ منکی پاکس وائرس 15 سال میں کئی بار پاکستان کا رخ کرچکا ہے، منکی پاکس کے زیادہ تر مریض سعودی عرب سے آئے۔
انھوں نے کہا کہ منکی پاکس کا کوئی بھی مقامی کیس سامنے نہیں آیا، کانگو میں منکی پاکس سے 24 ہزار افراد متاثر ہوئے،
ماہرمتعدی امراض نے کہا کہ منکی پاکس کی علامات ہوں تو مشتبہ شخص کو آئسولیٹ کیا جائے، منکی پاکس امپورٹڈ بیماری ہے۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ وائرس کو ایئرپورٹ اور بارڈر پوائنٹس پر ہی روکا جانا چاہیے، ایئرپورٹس پر قرنطینہ کیلئے مستقل سہولت میسر ہونی چاہیے۔