سندھ میں مسلسل بارشوں اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے منچھر جھیل میں طغیانی سے پانی سیہون کے علاقے جھانگارا کی قریبی آبادی کے طرف بڑھنے لگا۔
سندھ کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشیں تباہی کی داستانیں چھوڑگئیں، متعدد مکانات گر گئے، فصلیں تباہ ہوگئیں اور متاثرین کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار بیٹھنے پر مجبور ہوگئے۔
حیدرآباد، ٹھٹہ، سجاول، میرپور خاص اور تھرپارکر کے مخلتف علاقوں سےپانی اب تک نہیں نکالا جا سکا، زمینی راستے منقطع ہونے پر دادو میں لوگوں نے کشتیوں پر سفر کرنا شروع کر دیا۔
ادھرمنچھر جھیل میں طغیانی کی وجہ سے پانی سیہون کے علاقے جھانگارا کی قریبی آبادی کے طرف بڑھنے لگا جس کی وجہ سے رابطہ سڑکیں زیر آب آگئیں اور کئی دیہات کا زمینی رابطہ کٹ گیا۔
جوہی کو کاچھو سے ملانے والی مرکزی سڑک بھی سیلابی ریلے سے متاثر ہے جبکہ بدین کی تحصیل گولاڑچی میں میں بھی بارشوں سے کچے مکانات اور سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔
اس کے علاوہ سجاول کے کئی علاقوں سے بھی بارش کا پانی اب تک نکالا نہیں جاسکاجس پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ کو فوری پانی کی نکاسی کا حکم دیا۔