میرپور خاص شہر میں بارش نے تباہی مچادی،ہر طرف پانی ہی پانی ہے، علماء کرام نے شہریوں کو رحم کی دعا مانگنے کی ہدایت کر دی۔
بارش کے باعث شہر مکمل طور پر زیر آب آگیا ہے، شہر میرپورخاص پانی کے باعث دو حصوں میں تقسیم ہوکر رہ گیا ہے،مین انڈر پاس پل مکمل زیر آب آ گیا۔
شہر کے تمام علاقوں میں شہری گھروں میں محصورہو کر رہے گئے ہیں، حمید پورا کالونی، ہیرا آباد، عزیز آباد بخاری ٹاؤن سمیت مختلف علاقوں میں پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا۔
میئر میرپورخاص نے کہا ہے کہ نکاسی آب میں مشکلات کا سامنا ہے لیکن کوشش کررہے ہیں شہر کی اہم شاہراہیں جلد کلئیر کرلیں، تھرپارکر، بدین، ٹھٹہ، عمرکوٹ، میرپورخاص، ٹنڈوالہیار، سانگھڑ اور حیدرآباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
کئی شہروں میں نشیبی علاقوں اور سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ضلع بدین میں گزشتہ دو روز سے بارش کا سلسلہ جاری ہے،
ہلکی اور تیز بارش سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہے،تھرپارکر، مٹھی، اسلام کوٹ، ننگرپارکر میں ہلکی و تیز بارش وقفے وقفے سے جاری ہے جس سے متعدد علاقے زیرآب ہیں۔
دریائے سندھ میں خیر پور کے قریب سیلابی ریلے سے متعدد علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں۔سیلابی ریلوں کے باعث بندوں پر دباؤ بڑھ گیا اور مزید کئی بندوں میں شگاف پڑنے سے 100 سے زائد دیہات زیرِ آب آ گئے ہیں۔
دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے جس کی وجہ سے کپاس اور دیگر فصلیں بھی زیرِ آب آ گئیں اور لوگوں نے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے۔متاثرین نے مطالبہ کیا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے لوگوں کو وہاں سے نکالنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
گزشتہ روز چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے پیشگوئی کی تھی کہ کراچی میں اگلے 3 دن میں 150 سے 200 ملی میٹر بارش ہوسکتی ہے،چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا تھا کہ تھرپارکر کے جنوب میں ہوا کا کم دباؤ موجود ہے، کراچی میں بھی تیز بارش کا امکان ہے،ٹھٹھہ اور سجاول میں 300 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہو سکتی ہے۔